جوانی کی توبہ بہتر ہیں
بوڑھی پیشہ ور عورت اگر برائی سے اور ریٹائرڈ تھانیدار اگر لوگوں کو تنگ کرنے سے توبہ نہ کرے تو اور کیا کرے؟
.جوان سال مرد خلوت پسند اللہ کے راستے کا شیر ہوتا ہے
.اس لیے کہ بوڑھے سے تو خود گوشہ سے اٹھا ہی نہیں جاتا ہے
.مضبوط اور تنومند جوان کو شہوت سے بچنا چاہیے
.سست اور بوڑھا عمر رسیدہ آدمی کو جزبات نہیں ابھارتے ہیں
.جوان ہو یا بوڑھا سبھی کو گناہوں سے توبہ کرنا بھلا ہے
.جوانی کی توبہ بڑھاپے میں توبہ کرنے سے افضل عمل ہے
.جوانی کی توبہ انبیاء علیہ السلام کی سنت ہے
جوانی میں نوخیزی ہوتی ہے اور لزت بھری زندگی کی رغبت جو اس دور میں توبہ کرلے گویا اس نے مومن کی عظمت کا تاج پہنا.
0 Comments